Featured post

ٹماٹر والی مچھلی/Tomato Fish Recipe

  ٹماٹر والی مچھلی n اجزاء ٹماٹر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔دس عدد مچھلی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ایک کلوگرام آئل۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔حسب ضرورت پسی ہوئی لال مرچیں۔۔۔۔۔۔۔۔ حسب ذائقہ ادرک۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۱۰گرام پیاز۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۵۰گرام لیموں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔دوعدد گرم مصالحہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔حسب منشار دہی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔آدھا کلو نمک۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔حسب پسند ٹماٹرکا گودا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔دوبڑے چمچ مکھن۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۵۰گرام     ترکیب۔ مچھلی کو صاف کر کے اس کے ٹکڑے کرلیں۔اور ان ٹکڑوں پر لیموں نچوڑکرنمک مرچ لگائیں۔ادرک کچل کر مچھلی کے ٹکڑوں میں ملائیں۔ تقریباً تین گھنٹے کے لئے پڑے رہنے دیں اور اس میں مچھلی کے ٹکڑے ڈال کر تلیں   جب مچھلی کے ٹکڑے رنگت تبدیل کرنے لگیں تو اس میں ٹماٹروں کے ٹکڑے بھی ڈال ڈیں پانچ منٹ کے بعد تمام اجزاءتیل نتھار کر باہر نکالیں اور ایک الگ برتن میں نکال کر اوپر مکھن اور دہی ڈال دیں ساتھ ہی گرم مصالحہ اور ٹماٹرکا گودا بھی ڈال دیںاوپر ڈکھن دے کر آگ پر رکھیں آنچ   ہلکی رکھیں جب پانی خشک ہو جائے تو برتن کو نیچے اُتار لیں اور برتن سے نک...

Erum Leaves Kabab (گچے)


گچے


معزز اور محترم قارئین،
اروی  ایک قسم کی سبزی ہے  جو پاکستان میں تین قسم کی بوئی جاتی ہے۔ مگر دنیا میں اسکی سات اقسام ہیں۔اروی ایک قوت بخش سبزی ہے جسکا مزاج سرد ہے ذائقے میں یہ مشروم یا کھمبی سے ملتی ہے  لیکن اسکے فوائد بےشما ر ہیں۔  یہ سانس اور گردے کے امراض کے لئے مفید ہے۔ اسکے علاوہ یہ معدے کو بھی قوت بخشتی ہے۔ وہ تمام بچے جو صرف آلو کھاتے ہیں اروی انکے لئے آلو سے بہتر متبادل ہے کیونکہ اس میں نشاستہ کہ اتنی مقدار نہیں ہوتی جتنی آلو میں ہوتی ہے۔  اروی جوڑوں کے لئے بھی مفید ہے اور ایسے تمام افراد جنکا حکمت کی رو سے مزاج بلغمی یا گرم تر ہو انکے لئے مفید ہے۔   اروی کی سبزی مصالحے میں بھی بنتی ہے اور اسکو گوشت کے ساتھ بھی پکایا جاتا ہے۔ یہ دونوں طرح لذیذ پکتی ہے۔
اروی کے پتے بھی غذائیت کے حامل ہیں اور ان میں بھی بے شمار وٹامنز اور منرلز پائے جاتے ہیں۔  اروی کے پتوں کو توے پر گرم کر کے اگر درد والی جگہ مژلا گٹھنے  پر باندھا جائے تو یہ  بند گوبھی کے پتے کی طرح زہر اور درد چوس لیتے ہیں۔  اور سنکائ بھی اچھی کرتے ہیں۔
اروی کے پتوں کے پکوڑے اور سالن دونوں ہی بنتے ہیں۔ ۔  اگر آُ پ  ان کے پکوڑے بنا کر کھاتے ہیں تو دہی اور روٹی کے ساتھ کھائیں  ورنہ یہ زبان پر  سوزش یا ہلکی سی خارش بھی کر سکتے ہیں۔ جنوبی پنجاب میں انہیں گچے کہا جاتا ہے۔
انکے بنانے کا طریقہ بہت ہی  آسان ہے
چلیں شروع کرتے ہیں ۔
اسکے لئے آپکو درکار ہیں۔
اروی کے پتے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ایک کلو
بیسن ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔  ایک پاوٰ
نمک۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔  حسب ذائقہ
مرچ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ حسب ذائقہ
سوکھا پسا ہوا دھنیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ آدھا چمچ
سوکھی  قصوری  میتھی۔۔۔۔۔۔۔۔ایک چائے کا چمچ
پانی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تھوڑا سا
مصالحہ بنانے کے لئے
گھی یا تیل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ایک کپ
نمک۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔  حسب ذائقہ
مرچ  اور ہلدی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ حسب ذائقہ
سوکھی  قصوری  میتھی۔۔۔۔۔۔دو کھانے کے چمچ
پیاز ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تین بڑے
لہسن ادرک پیسٹ ۔۔۔۔۔۔۔ ایک کھانے کا چمچ
ترکیب
بنانے کے لئے
اروی کے تازہ پتے دھو لیں اور انکے نیچے سخت ڈنڈیاں اور ڈنٹھل کاٹ کر الگ کر دیں۔
پتوں کے  اگر حصے گلے ہوئے ہیں تو وہ بھی چاقو کی مدد سے کاٹ کر الگ کر دیں۔
اب ایک برتن میں بیسن چھان کر ڈال لیں۔
اس میں نمک ، مرچ، سوکھی میتھی،  اور ہلکا سا زیرہ مکس کر کے پانی ڈال کر گاڑھا پیسٹ بنا لیں۔
اب ارویوں کے پتے  کسی ٹرے میں بچھا کر   پہلے ایک پتے پر بیسن کا پیسٹ  ملیں یا دوسرے لفطوں میں لیپ کر دیں۔ مگر یہ اتنا گاڑھا نہیں ہونا چاہئے کوینکہ اس طرح آُ پ نے تین مزید پتوں پر بھی لیپ کرنا ہے
اب ان تینوں پتوں کو ایک دوسرے کے اوپر رکھ کر رول بنا لیں اور ہاتھ سے دباتی جائیں تاکہ کھل نہ سکے۔
اسی طرح باقی پتوں کے بھی رول بنا کر دباتی جائیں اور رکھتی جائیں۔
پھر کسی دیگچی میں ۳ کپ پانی ڈال کر اسے بھاپ بننے کے لئے گرم کریں جب بھاپ بن جائے تو دیگچی کے منہ پر ململ کا کپڑا یا چھلنی رکھ کر  اس پر ایک ایک کر کے پتوں کے رول    رکھ کر ڈھکن سے ڈھانپ دیں۔ اور رنگ تبدیل ہونے تک پکائیں۔
پھر انکو نکال کر دوسری شفٹ میں باقی رول رکھ دیں۔ اور رنگ تبدیل ہونے یا نرم پڑنے تک  بھاپ دے کر پکائیں۔
انکو دیگچی سے نکال  کر کھلی ہوا میں رکھتے جائیں تو کہ تھوڑی جان پکڑ لیں۔ کیونکہ یہ کافی نرم ہونگے اور آپ انکو ہاتھ لگائیں گے تو یہ ٹوٹ جائیں گے۔ کوشش کریں کہ اتنا نرم نہ کر لیں کہ یہ ٹوٹ ہی جائیں۔
پھر چھری کی مدد سے انکے قتلے کاٹ لیں۔
اور انکو بھی کچھ دیر ہوا میں رہنے دیں۔
اسکے بعد اگر آُ پ نے پکوڑے بنانے ہیں تو  انکو تل لیں اور  سرخ ہونے پر کڑاہی سے نکال لیں۔ اگر آُ رول زیادہ موٹے بنا چکی ہیں تو تلنے سے پہلے کانٹے کی مدد سے قتلوں کی درمیان میں سوراخ کر لیں۔ تاکہ گرم تیل انکے اندر پہنچے اور یہ اندر تک سے پک جائیں۔
انہیں  آُ پ نے پکوڑوں کی طرح ہی  کڑاہی میں تلنا ہے۔
اب اگر آُپ کو اسی طرح کھانا ہے تو دہی  میں  دھنیا، ہری مرچ نمک ملا کر پیس کر رائتہ سا بنا لیں  اور روٹی کے ساتھ کھائیں ۔
اگر سالن بنانا مقصود ہے تو  پھر مندرجہ ذیل طریقے سے مصالحہ بنا کر اس میں ڈال دیں۔
مصالحہ بنانے کے لئے
مصالحہ بنانے کے لئے  پیاز کو  کاٹ کر ابال لیں۔ جن لوگوں کو لہسن کی بو پسند نہیں وہ لہسن پیازوں کے ساتھ ہی ابال سکتے ہیں۔
پانی پھینک کر پیاز اور لہسن چھلنی کی مدد سے نتھار لیں۔ اور پھر  اسے بلینڈر میں تھوڑے سے صاف پانی کے ساتھ  ڈال دیں۔
بلینڈر میں ادرک  الگ سے ڈالیں۔
اگر لہسن کی کچی بو پسند ہے تو ادرک لہسن الگ سے ڈالنے کی ضرورت نہیں۔ ایسے ہی پیسٹ پیازوں میں شامل کر  دیں۔
اب اس میں  مرچ، نمک، سوکھا دھنیا شامل کر کے پیس لیں۔
اسے دیگچی میں ڈال کر پکائیں۔
جب پانی خشک ہونے لگے تو اس میں ایک کپ تیل یا گھی شامل کر کے بھونیں۔
بھُنائی کے وقت  ہری مرچیں بھی شامل کر سکتے ہیں۔
جب مصالحہ  دیگچی  کے پیندے میں لگنے لگے  اور تیل چھوڑنے لگے تب سوکھی ہوئی میتھی مسل کر شامل کر دیں اور تھوڑا سا گرم مصالحہ بھی شامل کر دیں۔
اب اگر آُپ کو شوربہ زیادہ پسند ہے تو اسکی مناسبت سے پانی ڈالیں۔
اگر شوربہ کم پسند ہے تو کم پانی ڈالیں۔
اور شوربے کو پکنے دیں۔
جب شوربے میں ابال آجائے تو  اس میں گچے احتیاط سے شامل کریں تاکہ ٹوٹ نہ جائیں  اور ہلکی آنچ پر  پانچ منٹ پکائیں۔
گچے  گاڑھے مصالحے کے ساتھ اچھے لگتے ہیں۔ مصالحہ گاڑھا ہی رہنے دیں تو بہتر ہے۔ باقی آپ کی پسند پر منحصر ہے کہ آپ کیسا پسند کرتے ہیں۔
پانچ منٹ بعد چولہا بند کر دیں اور    گچوںکا سالن پیالے میں نکال کر اوپر فرم مصالحہ اور ہرا دھنیا چھڑک کر روٹی یا نان کے ساتھ تناول فرمائیں۔


Comments

Popular posts from this blog

لوبیے کا سلاد اور چنا چاٹ

چکن ویجیٹیبل سوپ/Chicken Vegetable Soup

ٹماٹر والی مچھلی/Tomato Fish Recipe